بدھ، 25 اکتوبر، 2017

تا صبح نیند آئی نہ دم بھر تمام رات ۔ ۔ حیدر علی آتش

 خواجہ حیدر علی آتش اردو لفظ شاعری

تا صبح نیند آئی نہ دم بھر تمام رات

نو چکیّاں چلیں مرے سر پر تمام رات
۔ ۔ ۔
اللہ رے صبح عید کی اُس حور کی خوشی

شانہ تھا اور زلفِ معنبر تمام رات
۔ ۔ ۔
کھولے بغل کہیں لحدِ تیرہ روزگار

سویا نہیں کبھی میں لپٹ کر تمام رات
۔ ۔ ۔
کنڈی چڑھا کے شام سے وہ شوخ سو رہا

پٹکا کیا میں سر کو پسِ در تمام رات
۔ ۔ ۔
راحت کا ہوش ہے کسے آتش بغیر یار؟

بالیں ہیں خشت ، خاک ہے بستر تمام رات
۔ ۔ ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔