جمعرات، 29 جون، 2017

کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے ۔ ۔ نوشی گیلانی

کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے ۔ ۔ نوشی گیلانی

کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے

برف کے پگھلنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
---
اُس نے ہنس کے دیکھا تو مُسکرا دیے ہم بھی

ذات سے نکلنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
---
ہجر کی تمازت سے وصَل کے الاؤ تک

لڑکیوں کے جلنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
---
بات جیسی بے معنی بات اور کیا ہو گی

بات کے مُکرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
---
زعم کِتنا کرتے ہو اِک چراغ پر اپنے

اور ہَوا کے چلنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
---
جب یقیں کی بانہوں پر شک کے پاؤں پڑ جائیں

چوڑیاں بِکھرنے میں دیر کِتنی لگنی ہے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔