جمعرات، 15 جون، 2017

سکندر رُومی کا جواب ۔ ۔ شیخ سعدی

سکندر رومی کا جواب

حضرت شیخ سعدی شیرازی

سکندر رُومی کا جواب

بیان کیا جاتا ہے کہ کسی نے سکندر اعظم سے پوچھا کہ آپ نے دنیا کے اتنے ملک کسی طرح فتح کر لیے ؟ آپ سے پہلے جو بادشاہ گزرے ہیں ان کے پاس بھی خزانوں اور لشکروں کی کمی نہ تھی لیکن ایسی شاندار فتوحات ان میں سے کسی کو بھی حاصل نہیں ہوئیں۔

یہ سوال سن کر سکندر نے جواب دیا، اللہ پاک کی مہربانی سے اس کے بعد یہ کامیابی مجھے اس وجہ سے بھی حاصل ہوئی کہ میں نے جن ملکوں کو فتح کیا ان سے عزت والے لوگوں کی عزت کی اور وہاں کے اچھے لوگ جو کارنامے انجام دے گئے تھے انھیں باقی رکھا اور ان کا نام ہمیشہ عزت سے لیا۔ سب سے بڑی بات یہ کہ رعایا کو نہیں ستایا

جو معزز تھے اس زمانے میں

یاد عزت سے تو مادام کرے

کامیابی ہے منحصر اس پر

اچھے لوگوں کا احترام کرے

وضاحت

فتح و نصرت کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ یہ بہترین فوجی صلاحیتوں سے حاصل ہوتی ہے۔ لیکن حضرت سعدیؒ نے سکندر اعظم جسے فاتح کی مثال دے کر یہ بات بتائی ہے کہ حقیقی فتح مندی حسن سلوک اور اعلیٰ اخلاق سے ہی حاصل ہوتی ہے۔ ایسا شخص لوگوں کے دل جیت کر انھیں۔ اپنا ہمدرد اور بہی خواہ بنا لیتا ہے۔ بصورت دیگر شکتست کھانے والے لوگ بے بس تو ہو جاتے ہیں لیکن جیسے ہی انھیں موقع ملتا ہے۔ بغاوت کا جھنڈا بلند کر دیتے ہیں۔

٭٭٭

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔