پیر، 12 جون، 2017

زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے۔(ساغر صدیقی)

ساغر صدیقی


زندگی جبر مُسلسل کی طرح کاٹی ہے

جانے کِس جُرم کی پائی ہے سَزا یاد نہیں

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔