آپ اپنا غبار تھے ہم تو
یاد تھے یادگار تھے ہم تو
۔۔۔
پردگی! ہم سے کیوں رکھا پردہ
تیرے ہی پردہ دار تھے ہم تو
۔۔۔
وقت کی دھوپ میں تمہارے لیے
شجرِ سایہ دار تھے ہم تو
۔۔۔
اُڑتے جاتے ہیں دھُول کے مانند
آندھیوں پر سوار تھے ہم تو
۔۔۔
ہم نے کیوں خود پہ اعتبار کیا
سخت بے اعتبار تھے ہم تو
۔۔۔
شرم ہے اپنی بار باری کی
بے سبب بار بار تھے ہم تو
۔۔۔
کیوں ہمیں کر دیا گیا مجبور
خود ہی بے اختیار تھے ہم تو
۔۔۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔