تم نے کیسے بُھلا دیا ہم کو
تم سے ہی مستعار تھے ہم تو
۔۔۔
خوش نہ آیا ہمیں جیے جانا
لمحے لمحے پہ بار تھے ہم تو
۔۔۔
سہہ بھی لیتے ہمارے طعنوں کو
جانِ من جاں نثار تھے ہم تو
۔۔۔
خود کو دورانِ حال میں اپنے
بے طرح ناگوار تھے ہم تو
۔۔۔
تم نے ہم کو بھی کر دیا برباد
نادرِ روزگار تھے ہم تو
۔۔۔
ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا
جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو
۔۔۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔