اتوار، 22 اکتوبر، 2017

اب اس کو وہ بھولی باتیں یاد دلانا ٹھیک نہیں ۔ ۔ اعتبار ساجد

اعتبار ساجد اردو لفظ شاعری

اب اس کو وہ بھولی باتیں یاد دلانا ٹھیک نہیں

ناحق وہ آزردہ ہو گا، اسے رُلانا ٹھیک نہیں
---
فون کے آگے چپ بیٹھا،میں کتنی دیر سے سوچ رہا ہوں

ابھی وہ تھک کر سویا ہوگا ، سے جگانا ٹھیک نہیں
---
اک روشن کھڑکی کہتی ہے دیکھو،آگے دریا ہے 

جاگ رہے ہیں سب گھر والے لان میں آنا ٹھیک نہیں
---
اس کے سپنے ٹوٹ گئے ، تو تم کو کیا نیند آئے گی

گڑیا جیسی لڑکی کو ،آس دلانا ٹھیک نہیں
---
جتنا سفر گذرا ہے اب تک اب اس کی تکمیل کرو

تم اپنے گھر میں اپنے گھر آگے جانا ٹھیک نہیں
---
گھر والے ناراض تو ہوں گے اتنی دیر سے آنے پر 

چاند کے ساتھ سفر میں تھے تم،یہ تو بہانہ ٹھیک نہیں
---
اعتبار ساجد

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔