ہفتہ، 1 جولائی، 2017

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے ۔ ۔ نوشی گیلانی

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے ۔ ۔ نوشی گیلانی

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے

ہجر کی پُوری رات آتی ہے صبحِ وصال سے پہلے
---
دِل کا کیا ہے دِل نے کتنے منظر دیکھے لیکن

آنکھیں پاگل ہو جاتی ہیں ایک خیال سے پہلے
---
کس نے ریت اُڑائی شب میں آنکھیں کھول کے رکھیں

کوئی مثال تو دو ناں اس کی مثال سے پہلے
---
کارِ محبت ایک سفر ہے اِس میں آ جاتا ہے

ایک زوال آثار سا رستہ بابِ کمال سے پہلے
---
عشق میں ریشم جیسے وعدوں اور خوابوں کا رستہ

جتنا ممکن ہو طے کر لیں گر دِ ملال سے پہلے
---

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔