جمعہ، 16 جون، 2017

جواب جاہلاں ۔ ۔ شیخ سعدی

جواب جاہلاں ۔ ۔ شیخ سعدی

حضرت شیخ سعدی شیرازی

جواب جاہلاں

بیان کیا جاتا ہے، یونان کے مشہور حکیم جالینوس نے دیکھا کہ ایک ایسا شخص جسے لوگ دانشمند خیال کرتے تھے، ایک جاہل کے ساتھ لڑ رہا ہے۔ اور برا بھلا کہہ کر اسے خاموش کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، یہ حالت دیکھ کر جالینوس نے کہا کہ اگر یہ شخص دانا ہوتا تو اس نادان کے ساتھ ہر گزدست و گریبان نہ ہوتا۔

دو عقل مندوں میں ہوسکتا نہیں جنگ و جدال سامنے ہو جہل تو برداشت ہے عاقل کی ڈھال

کوئی جاہل بد زبانی پر اتر آئے اگر 

اہل دانش اس حماقت پر کریں گے درگزر

بال کو بھی لوٹنے دیتے نہیں دو ہوشمند

بے خبر زبخیر کا بھی توڑ دیں گے بند بند

جاہلوں نے گلیاں دیں ایک خوش اطوار کو

ختم اس نے کر دیا یہ کہہ کر اس تکرار کو

دوستو! تم نے مرے بارے میں جو کچھ بھی کہا 

منکشف ہے مجھ پہ یہ میں کہوں اس سے بھی برا

وضاحت

اس حکایت میں حضرت سعدیؒ نے علم و عقل کی فضلیت کو ظاہر کرنے اور رفع شر کے لیے نہایت موثر اور آزمودہ اصول بیان کیا ہے۔ جواب جاہلاں باشد خموشی، داناؤں کا ہمیشہ سے دستور رہا ہے۔ یہ بالکل سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ کتا انسانوں کو اکثر کاٹتا ہے۔ لیکن جواب میں انسان کتے کو کبھی نہیں کاٹتا۔

٭٭٭

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔