جمعرات، 29 جون، 2017

یہ میری عمر مرے ماہ و سال دے اُس کو ۔ ۔ نوشی گیلانی

یہ میری عمر مرے ماہ و سال دے اُس کو ۔ ۔ نوشی گیلانی

یہ میری عمر مرے ماہ و سال دے اُس کو

مِرے خدا مِرے دُکھ سے نکال دے اُس کو
---
وہ چُپ کھڑا ہے کئی دن سے تیری خاطر تو

کواڑ کھول دے اذنِ سوال دے اُس کو
---
عذاب بد نظری کا جِسے شعور نہ ہو

یہ میری آنکھیں، مِرے خّد و خال دے اُس کو
---
یہ دیکھنا شب ہجراں کہ کِس کی دستک ہے

وصال رُت ہے اگر وہ تو ٹال دے اُس کو
---
وہ جس کا حرفِ دُعا روشنی ہے میرے لیے

میں بُجھ بھی جاؤں تو مولا اُجال دے اُس کو

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔