منگل، 7 نومبر، 2017

رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے ۔ ۔ سعود عثمانی

Saud Usmani Urdulafz Poetry

رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے

جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے
۔ ۔ ۔
کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستی

کیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے
۔ ۔ ۔
ایک پل چھین کے انسان کو لے جاتا ہے

پیچھے رہ جاتے ہیں سب ساتھ نبھانے والے
۔ ۔ ۔
لوگ کہتے ہیں کہ تو دور افق پار گیا

کیا کہوں اے مرے دل میں اتر آنے والے
۔ ۔ ۔
جانے والے تری مرقد پہ کھڑا سوچتا ہوں

خواب ہی ہوگئے تعبیر بتانے والے
۔ ۔ ۔
ہر نیا زخم کسی اور کے سینے کا سعود

چھیڑ جاتا ہے مرے زخم پرانے والے
۔ ۔ ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔