رہنا نہیں اگرچہ گوارا زمین پر
لیکن اِک آدمی ہے ہمارا زمین پر
۔ ۔ ۔
طُرفہ کہ رمِ گریہ و زاری بھی اُٹھ گئی
مشکل تو پہلے ہی تھا گزارا زمین پر
۔ ۔ ۔
بھٹکے ہوؤں کو راہ دِکھانے کو کم نہیں
ٹُوٹے ہوئے دِیے کا کنارا زمین پر
۔ ۔ ۔
اس کی نظر بدلنے سے پہلے کی بات ہے
میں آسمان پر تھا، ستارا زمین پر
۔ ۔ ۔
باقی تو جو بھی کچھ ہے اضافی ہے سب یہاں
اِک آنکھ ہے اور ایک نظارا زمین پر
۔ ۔ ۔
دیکھا نگاہ بھر کے مجھے اس نے پھر جمال
روشن کیا چراغ، دوبارا زمین پر
۔ ۔ ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔