رات سے جنگ کوئی کھیل نئیں
تم چراغوں میں اتنا تیل نئیں
۔ ۔ ۔
آگیا ہوں، تو کھینچ اپنی طرف
میری جانب مجھے دھکیل نئیں
۔ ۔ ۔
جب میں چاہوں گا ، چھوڑ جاؤں گا
اک سرائے ہے جسم، جیل نئیں
۔ ۔ ۔
بینچ دیکھی ہے خواب میں خالی
اور پٹڑی، پر اس پے ریل نئیں
۔ ۔ ۔
جس کو دیکھا تھا کل درخت کے گرد
وہ ہرا اژدہا تھا، بیل نئیں
۔ ۔ ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔