جانے کس چاہ کے، کس پیار کے گن گاتے ہو
رات دن کونسے دلدار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
یہ تو دیکھو کہ تمہیں لوٹ لیا ہے اس نے
اک تبسم پہ خریدار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
اپنی تنہائی پہ نازاں ہو مرے سادہ مزاج!
اپنے سونے در و دیوار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
اپنے ہی ذہن کی تخلیق پہ اتنے سرشار!
اپنے افسانوی کردار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
عمر بھر ساتھ نبھائے گا بھلا تم سے کوئی ؟
کاہے مہمان اداکار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
اور لوگوں کے بھی گھر ہوتے ہیں گھر والے بھی
صرف اپنے در و دیوار کے گن گاتے ہو
۔۔۔
اعتبار ساجد
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔